پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ ملک کے اندر بگاڑ اتنا ہو چکا ہے کہ تمام اسٹیک ہورلڈرز کو مل بیٹھ کر سوچنا چاہیے کہ ہم کہاں کھڑے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ 2017ء میں پاکستان چل رہا تھا، ترقی کر رہا تھا، خوشحالی تھی، بےروزگاری اتنی نہیں تھی جتنی آج ہے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ کیوں چند لوگوں نے انتقام میں اندھے ہوکر فیصلے کیے، پراسیکیوٹر الزامات ثابت نہ کر سکا۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے منصوبہ سازوں کو کٹہرے میں لے آئیں، کسی کو جوابدہ نہیں ٹھہرائیں گے تو ملک کیسے چلے گا۔
رہنما مسلم لیگ ن نے یہ بھی کہا کہ 16 ماہ کی حکومت میں بلاول کو معلوم نہیں تھا کہ ہم لاڈلا پلس ہیں؟ پی پی کے تمام لوگوں سے گزارش کرتا ہوں کہ میثاق جمہوریت سائن کرنے کے بعد کوئی حد پار نہیں کرنا چاہتا۔
پروگرام میں شریک پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما قادر مندوخیل نے کہا کہ کل یا پرسوں الیکشن کی تاریخ کے اعلان کا آخری روز ہے، بہت سارے لوگ نہیں چاہتے کہ الیکشن ہوں، نواز شریف ابھی نااہل ہیں، پی ٹی آئی کے لوگ جیلوں میں ہیں۔
قادر مندوخیل نے کہا کہ پیپلز پارٹی میدان میں ہے، ہم چاہتے ہیں الیکشنز ہوں، نواز شریف کے دل سے انتقام نکلا نہیں، نواز شریف کو زیرو رسک کی یقین دہانی کروائی گئی، وہ سمجھ رہے ہیں کہ کیسز ختم ہوگئے ہیں، نااہلی سے بچ گئے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما ہمایوں مہمند نے بھی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے ورکرز کو اٹھایا جا رہا ہے، انتخابی مہم نہیں چلانے دی جا رہی، پنجاب کی بیورو کریسی جانبدار ہے۔
ہمایوں مہمند نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں ایکسپورٹس ریکارڈ تھیں، ہر لحاظ سے پی ٹی آئی کا دور حکومت پچھلی حکومتوں سے بہتر تھا۔