چکلالہ کے 8 بلڈنگ انسپکٹر کو ہٹا کر صرف 4 لگائے گئے جو بعد میں کلیر ہو گئے لیکن مافیاء کی چاندی ہوگئی
راولپنڈی میں وارڈ 6 اور وارڈ 8 کے بلڈنگ انسپکٹروں کو ہفتوں سے انکوائریوں کے نام پر مشکلات کا سامنا انکے وارڈ خالی جسکا فائیدہ مافیاء اٹھانے لگا ، ذرائع
جسکا قصور ہو اسکو سزا لازمی ملنی چاہیے لیکن اس سلسہ کو شارٹ کٹ ہونا چاہے دوسرے ملازمین کی دل شکنی نا ہو ، فرض شناس ملازمین کا خیال
راولپنڈی ( رپورٹر ) راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ کے افسران کے رویوں کی وجہ سے دونوں بورڈوں کے ملازمین عدم تحفظ کا شکار ہوتے جا رہے ہیں اپنے ہی ماتحت عملے کے ساتھ انکوائریوں کے نام پر جرائم پیشہ افراد جیسا رویہ اختیار کیے جانے کے سبب بورڈ ملازمین بلڈنگ ، ٹیکس اور تجاوزات میں تبادلے کے نام سے بھی ڈرنے لگے ہیں ۔ یاد رہے کہ راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ کے وارڈ 6 اور 8 کے بلڈنگ انسپکٹر پر اپنے فرائض کی ادائیگی میں کوتاہی برتی جانے کا الزام عائد ہے اور اسکی محکمانہ انکوائری کی جا رہی ہے اور گزشتہ تین ہفتوں سے انکو ڈائریکٹر آفس بلا کر گھنٹوں کیلئے بیٹھا لیا جاتا ہے جبکہ انکے علاقوں میں کوئی دوسرا بلڈنگ انسپکٹر کام کرنے کیلئے بلکل تیار نہیں ہے اور وہاں پر انکی عدم موجودگی میں درجنوں مذید تعمیرات میں بلڈنگ بائی لاز کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں جاری ہیں اور یہی حال چکلالہ میں بھی دیکھنے میں آیا جب چند ماہ قبل انکوائریوں کے نام پر سبھی بلڈنگ انسپکٹروں کو علاقوں سے ہٹا دیا گیا اور انکوریاں شروع کر دی تھیں اور 8 کی جگہ صرف 4 ڈیوٹیاں دیتے پائے گئے اور بعد میں انکوائریوں میں تقریبا سبھی کو کلین چٹ بھی دیدی گئی لیکن اس رویہ کی وجہ سے جہاں ملازمین میں عدم تحفظ کی فضاء قائم ہوئی تو دوسری جانب مافیاء ہو کھل کر خلاف ورزیاں کرنے کا موقع بھی مل گیا ۔ ایماندار اور فرض شناس ملازمین کا خیال ہے کہ انکوائری اور سزا اور جزا کا سلسلہ بہت ضروری ہے جس کا قصور ہو اسکو اسکے حساب سے سزا بھی دی جائے لیکن یہ طریقہ کار اتنا طویل نا ہوکہ مافیاء کی بھی چاندی ہو جائے اور عملہ بھی دل برداشتہ ہو جائے ۔