49

اسلام آباد سرکاری ادارے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے اندر نجی ادارہ قائم  ہونے کا انکشاف


افسران نے درجنوں پرائیویٹ ملازمین کی فوج بھرتی کرلی جو روزانہ  صبح سویرے ایکسائز آفس آکر سرکاری سیٹوں پر براجمان ہو جاتے ہیں

نجی ملازمین کو تنخواہیں بھی یہی افسران دیتے ہیں جن کے نام پر وہ سرکاری دفتر کی سرکاری سیٹوں پر براجمان ہوتے ہیں ، انکا ٹاؤٹ مافیاء سے گہرا گٹھ جوڑ

نجی ملازمین کی تعیناتی کے حوالے سے کوئی بھی ذمہ دار چاہے تو شواہد کے ساتھ اپنا موقف دے سکتا ہے ، ادارہ

اسلام آباد ( مدثر الیاس کیانی سے) اسلام آباد ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ میں نظام میں بہتری اور سہولیات کے نام پر آنے والے پاکستانیوں کو شدید مشکلات کا سامنا روز نامہ عوامی مشن نے ساری تفصیلات بمع شواہد حاصل کر لی ہیں اور کوتاہیوں، مالی بدعنوانیوں سمیت ملی بھگتوں کے انکشافات کا سلسلہ روزانہ کی بنیادوں پر جاری رکھا جائیگا ۔ روز نامہ عوامی مشن کی ٹیم کو با خبر ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈایریکٹر ایکسائز بلال اعظم کی جانب سے ادارے سے مالی بے ضابطگیوں کی کم کرنے کیلئے اٹھائے جانے والے تمام تر اقدامات کے با وجود بھی ایکسائز آفس میں بیٹھے افسران نے باہر کے ٹاؤٹ مافیا سے گٹھ جوڑ کیلئے نجی ملازمین کی فوج بھرتی کر رکھی ہے جوکہ روزانہ صبح کو ایسے ایکسائز آفس آتی ہے جیسے وہ ایکسائز کے باقاعدہ ملازم ہیں انکو سرکاری سیٹوں پر بیٹھنے کے علاؤہ پبلک ڈیلنگ کا اختیار بھی ہے جس کی وجہ سے ایکسائز آفس آنے والے غلط فہمی کا شکار ہوکر انکے ہتھے چڑھ جاتے ہیں اور یہ انکشاف بھی ہوا ہے ان نجی ملازمین کی فوج کو تنخواہیں کے نام پر بھاری بھاری رقوم وہ افسران دیتے ہیں جن کیلئے وہ ایکسائز آفس میں کام کرتے ہیں ۔ سرکاری دفتر کے اندر ایک نجی دفتر کے قیام نے کئی اہم سوالوں کو جنم دیدیا ہے ۔ ان نجی ملازمین کی قانونی حیثیت کے بارے میں  کوئی بھی ذمہ دار چاہے تو شواہد کے ساتھ اپنا موقف دے سکتا ہے جسکو ادارہ اپنی غیر جانبدرانہ پالیسی کے مطابق مناسب جگہ فراہم کرے گا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں