6

” بزم تخلیق ‘ ‘ کے زیر اہتمام آفوش کلب میں ادیبوں اور شاعروں کیلئے ایک پر وقار تقریب کا اہتمام

لاہور(اقبال بخاری)نصف صدی سے زائد تسلسل سے شائع ہونے والے” ماہنامہ تخلیق‘ ‘ لکھاریوں کے مقام ومرتبہ کا ہمیشہ سے معترف رہا ہے۔ جریدے کے مدیر سونان اظہر نے ” بزم تخلیق ‘ ‘ کے زیر اہتمام گزشتہ روز آفوش کلب میں ادیبوں اور شاعروں کیلئے ایک پر وقار تقریب کا اہتمام کیا۔صدرات اقتدار جاوید نے کی جبکہ مہمانان اعزاز میں ڈاکٹر ہارون الرشید تبسم ، حسن جلیل ،حمید رازی اور پیر طارق شریف زادہ شامل تھے۔ستمبر کے شمارے میں شائع ہونے والی تحریروں کاوش صدیقی کے افسانہ” آخری مسکراہٹ ‘ ‘ اور ساجد حبیب کے مضمون” غالب بنام ساجد ‘ ‘ کو ” بہترین ‘ ‘ قرار دیا گیا۔ عذرا اصغر اور جمیل احمد عدیل منصفین تھے۔انعام یافتگان کو شیلڈ یں اور اعزازیے کے چیک دیئے گئے” تخلیق ادبی ایوارڈز‘ ‘ کا یہ سلسلہ جون 2025سے شروع کیا گیا ہے پاکستان بھر میں صرف ماہنامہ تخلیق کو ہی ایسے ایوارڈز دینے کا اعزاز حاصل ہے۔2012سے 2025تک کے تیرہ سالہ عرصہ میں ایڈیٹر سونان اظہر کی جانب سے تیرہ ادبی ایوارڈز دیئے جا چکے ہیں ڈاکٹر ہارون الرشید تبسم اور سونان اظہر کی سالگرہ کے کیک بھی کاٹے گئے۔معروف پبلشر اور نامور شاعر خالد شریف نے تقریب اور شرکائے تقریب کا تعارف بہت خوبصورت انداز میں کرایا۔اقتدار جاوید نے صدارتی خطاب میں بڑی سیر حاصل گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تخلیق کار فطرت کی رعنائیوں ، زیبائیوں اور شناسائیوں کو اپنے قلم سے قارئین کیلئے پیش کرتا ہے دانشوار ہمیشہ قوم کی فلاح وبہبود کیلئے محنت کرتے ہیں ،دنیا کے تمام انقلاب دانشوری کا ثمر ہیں۔ڈاکٹر ہارون الرشید تبسم ،ائیر مارشل (ر)ساجد حبیب ، اقبال بخاری ، تسنیم کوثر اور زوبیہ انور اظہار کرنے والوں میں شامل تھے۔محترمہ زوبیہ انور نے نہایت موثر انداز میں ماہنامہ تخلیق کی ادبی کاوشوں پر روشنی ڈال عدیل بر کی نے غالب کی دو غزلوں کے منتخب اشعار اپنی دلکش آواز میں گاکر حاضرین کو مسحور کر دیا ۔سامعین میں ظفر سپل ، عدیل برکی ، حسن اعتبار ، شعیب بھٹی ، زاہد ندیم ، جاوید منظور ، اعتبار ساجد سمیت متعدد صحافی ، شاعر اور ادیب شامل تھے۔ مہمانان گرامی کے اعزاز میں پ±ر تکلف عصرانے کا اہتمام بھی تقریب کا حصہ تھا پاکستان پائندہ باد کے فلک شکاف نعرے سے تقریب اختتام پذیر ہوئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں