سرکاری سطح پر کی جانے والی کال میں گاڑیوں کے تمام ڈاکومنٹس اور ڈرائیوروں کے لائسنس ساتھ لانے نے انکے دلوں میں امید کی شمعیں جلا دی ہیں
کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں بغیر ہیوی لائسنس اور مکمل کاغذات کے کیسے نا تجربہ کاروں کو تھمائی جا سکتی ہیں ، مالکان سب کاغذات مکمل ہیں
چیف ٹریفک پولیس آفیسر بینش فاطمہ یا کوئی بھی ذمہ دار چاہے تو اپنا موقف دے سکتا ہے جسکو مناسب جگہ فراہم کی جائے گی ، ادارہ
راولپنڈی (اسٹاف رپورٹ) چیف ٹریفک پولیس راولپنڈی کے دفتر میں آج مدد گار گاڑیوں کے پریشان حال مالکان کو طلب کیا جانے پر مرجھائے ہوئے چہروں پر خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور انکو ساتھ میں اپنی تمام گاڑیوں کے متعلقہ کاغذات اور ڈرائیوروں کے لائسنس کی کاپیاں لائے جانے کے احکامات نے اس بات کی امید روشن کر دی ہے کہ شاید چیف ٹریفک پولیس آفیسر بینش فاطمہ کی جانب سے انکو دن یا رات کے کسی بھی پہر مشکل میں پھنسے لوگوں کو مدد فراہم کرنے کیلئے گاڑیوں کے داخلے کی اجازت مل جائیگی اس سے مشکل اور مصیبت میں پھنسے لوگوں کی مدد بھی ہو جائیگی اور انکے گھروں کے چولہے بھی ٹھنڈے پڑ جانے سے بچ جائینگے ۔ اس ضمن میں مدد گار کمپنیوں کی جانب سے بنائی جانے والی مذاکرات کمیٹی کا کہنا ہے کہ انکے سبھی ڈرائیور نا صرف تجربہ کار ہیں بلکہ ان کے سبھی کے پاس ہیوی گاڑیوں کے لائسنس بھی ہیں یہ کیسے ممکن ہے کہ مدد گار گاڑیوں کے مالکان کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں اناڑی ڈرائیوروں کو تھما دیں ۔ بتایا گیا ہے کہ انکے ممبر کو موصول ہونے والی کال پر دوسری جانب سے بات کرنے والے نے درخواست گزار کمپنیوں کے مالکان کو تمام متعلقہ ڈاکومنٹس لانے کا کہا گیا ہے جس سے ٹرانسپورٹرز کو بہتری اور نرمی کی امیدیں وابسطہ ہو گئی ہیں ۔ اس ضمن میں چیف ٹریفک پولیس آفیسر بینش فاطمہ یا کوئی اور ذمہ دار چاہے تو اپنا موقف دے سکتا ہے ۔