غزہ میں فوری اور دیرپا جنگ بندی کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرار داد آج پھر پیش کی جائے گی۔
چند روز پہلے امریکا نے جنگ بندی کی قرار داد ویٹو کردی تھی، اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے جنگ بندی کی قرار داد بھاری اکثریت سے منظور ہونے کے بعد سلامتی کونسل پر اقدام کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے۔
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی متعارف کردہ نئی قرار داد میں غزہ کی پٹی میں پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق نئی قرار داد میں اسرائیلی حملوں کی مذمت اور دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ کیا گیا ہے۔
قرار داد میں تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیرمشروط رہائی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
دوسری جانب مصری حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل اور حماس جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے تیار ہیں، اسرائیل حماس کا جنگ بندی معاہدے کی تفصیلات پر اختلاف باقی ہے۔
اسرائیلی اپوزیشن لیڈر نے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو سے مستعفی ہونے اور انتخابات کرانے کا مطالبہ کر دیا۔
امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن آج اسرائیل پہنچیں گے۔
امریکی حکام کے مطابق لائیڈ آسٹن غزہ میں جنگ کی مدت کا تعین کرنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالیں گے۔