22

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گھر دستی بم حملہ، ایف آئی آر میں کالعدم تنظیم پر شبہ

—فائل فوٹو
—فائل فوٹو

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گھر پر دستی بم حملے کی ایف آئی آر میں لاہور پولیس نے شبہ کالعدم تنظیم پر ظاہر کیا ہے۔

لاہور کے علاقے گارڈن ٹاؤن میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثارکے گھر پر دستی بم حملے کا مقدمہ سی ٹی ڈی نے کانسٹیبل سجاد حسین کی مدعیت میں درج کر لیا۔

ایف آئی آر دہشت گردی اور دیگر دفعات کے تحت درج کی گئی ہے۔

درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ دستی بم حملے میں 3 افراد کانسٹیبل عامر علی، خرم شہزاد اور سجاد حسین زخمی ہوئے۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق حملے سے 2 گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے، دستی بم گیراج اور صحن کے درمیان کھڑی گاڑی پر پھینکا گیا۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ حملہ کرنے والوں کا تعلق کسی کالعدم تنظیم سے لگتا ہے۔

واضح رہے کہ سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی رہائش گاہ پر گزشتہ روز دستی بم حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوئے۔

پولیس کے مطابق نامعلوم موٹر سائیکل سوار ملزمان کی جانب سے پھینکا گیا کریکر سابق چیف جسٹس کے گیراج میں گرا اور وہاں کھڑی گاڑی کو نقصان پہنچا، دھماکے سے کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ سابق چیف جسٹس کے اہلِ خانہ محفوظ ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں