18

الیکشن کے التوا کی نام نہاد قرارداد کسی جماعت کی نمائندگی نہیں کرتی، عرفان صدیقی

عرفان صدیقی: فوٹو فائل
عرفان صدیقی: فوٹو فائل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ الیکشن ملتوی کرنے کی نام نہاد قرارداد سینیٹ میں موجود کسی جماعت کی نمائندگی نہیں کرتی۔

اپنے بیان میں عرفان صدیقی نے کہا کہ 100 ارکان کے ایوان میں 7، 8 سینیٹرز کی رائے کو ایوان بالا کی رائے قرار نہیں دیا جا سکتا۔

عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نہ تو اسے سینیٹ کی آواز سمجھتی ہے اور نہ ہی انتخابات کا التوا ملکی مفاد میں خیال کرتی ہے۔

یاد رہے کہ سینیٹ نے 8 فروری 2024 کے انتخابات ملتوی کروانے کی قرارداد منظور کرلی، ایوان میں صرف 14 سینیٹرز موجود تھے، آزاد سینیٹر دلاور خان نے قرارداد پیش کی۔

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر افنان اللّٰہ اور نگراں حکومت کی جانب سے وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے قرارداد کی مخالفت کی، ق لیگ کے سینیٹر کامل علی آغا نے قرارداد کی حمایت کی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہرہ مند تنگی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گردیپ سنگھ نے خاموشی اختیار کی۔

سینیٹ میں کورم پورا نہیں تھا، قرارداد پیش کرتے وقت صرف 14 سینیٹر موجود تھے، پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہرہ مند تنگی نے نہ قرارداد کی مخالفت کی اور نہ کورم کی نشاندہی کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں