راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ میں تعینات محکمہ خوراک کے عملے کی جانب سے بڑھتی جانے والی کوتاہی کے سبب اہلیان کینٹ کی صحت اور زندگی داؤ پر لگ گئی ہیں جبکہ فوڈ سیکشن میں تعینات انچارج ہارون ظفر اپنے نجی مسائل میں الجھےہوئے ہیں جس کا بھرپور فائدہ ان کے ماتحت عملہ اٹھا رہا ہے راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں گنجان ترین بازاروں اور رہائشی علاقوں میں کھلی چھوٹی اور بڑی دکانوں سمیت مرغی کی دکانوں پر لاغر اور بیمار جانوروں کا گوشت فروخت کرنے کے علاوہ مردہ مرغیوں کو بھی فروخت کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے حال ہی میں رینج روڈ سے ملحقہ روڈ فتح چوک پر راولپنڈی کنٹرولربورڈ کےعملے نے ایک دکان کو سیل کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ مذکورہ دکان پر مردہ مرغیاں فروخت کی جا رہی تھیں لیکن اس کے بعد اس دکان اور دیگر دکانوں کے خلاف کاروائیاں نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہیں جو اس بات کی واضح دلیل ہے کہ چوہدری ہارون ظفر اپنے نجی مسائل میں اس قدر الجھ چکے ہیں کہ وہ اب اپنی ذمہ داریاں پوری طرح نبھانے سے قاصر ہیں اگر یہ سلسلہ یونہی چلتا رہا تو آنے والے دنوں میں کنٹونمنٹ بورڈ میں مہلک اور جان لیوا بیماریاں بڑھ جانےکی توقع ہے یہاں یہ بات بھی ذرائع کی جانب سے بتائی گئی ہے کہ خود ہارون ظفر فوڈ انسپیکٹر کی سیٹ کے مبینہ اہل نہیں ہیں ان کی تعلیم و قابلیت اور جس عہدے پر بھرتی کیے گئے وہ فوڈ سیکشن کے انچارج کے مطابق نہیں ہے اس ضمن میں حقائق جاننے کو جب ہارون ظفر کو رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تفصیلات بتانے کی بجائے ملنے کا وعدہ کیا اور ساتھ ہی اپنی نجی مصروفیات کی روداد سنانا شروع کر دی اگر اس ضمن میں کوئی بھی ذمہ دار شواہد کے ساتھ اپنا موقف دینا چاہے گا تو ادارہ اپنی غیر جانبدارانہ پالیسی کے مطابق اس کو مناسب جگہ فراہم کرے گا
8