158

راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں مردہ مرغیوں کی فروخت کا انکشاف

راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ میں تعینات محکمہ خوراک کے عملے کی جانب سے بڑھتی جانے والی کوتاہی کے سبب اہلیان کینٹ کی صحت اور زندگی داؤ پر لگ گئی ہیں جبکہ فوڈ سیکشن میں تعینات انچارج ہارون ظفر اپنے نجی مسائل میں الجھےہوئے ہیں جس کا بھرپور فائدہ ان کے ماتحت عملہ اٹھا رہا ہے راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں گنجان ترین بازاروں اور رہائشی علاقوں میں کھلی چھوٹی اور بڑی دکانوں سمیت مرغی کی دکانوں پر لاغر اور بیمار جانوروں  کا گوشت فروخت کرنے کے علاوہ مردہ مرغیوں کو بھی فروخت کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے حال ہی میں رینج روڈ سے ملحقہ روڈ فتح چوک پر راولپنڈی کنٹرولربورڈ کےعملے نے ایک دکان کو سیل کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ مذکورہ دکان پر مردہ مرغیاں فروخت کی جا رہی تھیں لیکن اس کے بعد اس دکان اور دیگر دکانوں کے خلاف کاروائیاں نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہیں جو اس بات کی واضح دلیل ہے کہ چوہدری ہارون ظفر اپنے نجی مسائل میں اس قدر الجھ چکے ہیں کہ وہ اب اپنی ذمہ داریاں پوری طرح نبھانے سے قاصر ہیں اگر یہ سلسلہ یونہی چلتا رہا تو آنے والے دنوں میں کنٹونمنٹ بورڈ میں مہلک اور جان لیوا بیماریاں بڑھ جانےکی توقع ہے یہاں یہ بات بھی ذرائع کی جانب سے بتائی گئی ہے کہ خود ہارون ظفر فوڈ انسپیکٹر کی سیٹ کے مبینہ اہل نہیں ہیں ان کی تعلیم و قابلیت اور جس عہدے پر بھرتی کیے گئے وہ فوڈ سیکشن کے انچارج کے مطابق نہیں ہے اس ضمن میں حقائق جاننے کو جب ہارون ظفر کو رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تفصیلات بتانے کی بجائے ملنے کا وعدہ کیا اور ساتھ ہی اپنی نجی مصروفیات کی روداد سنانا شروع کر دی اگر اس ضمن میں کوئی بھی ذمہ دار شواہد کے ساتھ اپنا موقف دینا چاہے گا تو ادارہ اپنی غیر جانبدارانہ پالیسی کے مطابق اس کو مناسب جگہ فراہم کرے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں