64

جنوبی ایشیا میں امن کشمیر کے حل کے بغیر ناممکن ہے، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری

اسلام آباد(رپورٹر)وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے ہندوستان کی حالیہ جارحیت کے دوران پاکستانی قوم کے اتحاد اور مسلح افواج کے حوصلے کو سراہتے ہوئے اسے “نئے پاکستان” کے عروج سے تعبیر کیا۔قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہندوستان کی جارحیت کے دوران پورا ملک، بشمول اراکینِ اسمبلی، یکجا ہوگیا۔ “ہندوستان نے غلط فہمی میں سمجھ لیا تھا کہ ہم تقسیم ہیں، یہ غلطی ان کی شکست کا سبب بنی۔”انہوں نے پاکستانی مسلح افواج کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا، “ہندوستان ہماری افواج کے جذبۂ قربانی اور شجاعت کا مقابلہ کبھی نہیں کرسکتا۔ ان کے حملے کو طاقت اور مہارت سے روک دیا گیا۔ ہندوستان کا یہ غلط حساب کتاب ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب پاکستان کے اندر ان کے پراکسی عناصر مسلح افواج کی کوششوں سے کمزور ہورہے تھے۔ہندوستان نے شاید ہماری فوج کا دھیان داخلی سلامتی سے سرحدی دفاع کی طرف موڑنے کی کوشش کی، لیکن ہم پوری طرح تیار تھے۔وفاقی وزیر نے پاکستانی میڈیا کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر ہمارے میڈیا کو سراہا گیا، جبکہ ہندوستانی میڈیا جھوٹی خبریں پھیلانے پر تنقید کا نشانہ بنا۔پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے، لیکن کشمیر کے مسئلے کو حل کیے بغیر حقیقی مذاکرات ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ ایک بار پھر عالمی سطح پر توجہ حاصل کررہا ہے، اور یہاں تک کہ امریکہ بھی سمجھ چکا ہے کہ جنوبی ایشیا میں امن کشمیر کے حل کے بغیر ناممکن ہے۔انہوں نے پاکستانی فوجی قیادت، خاص طور پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور ایئر چیف مارشل ظہیر بابر سدھو کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی بھی تعریف کی۔

وفاقی وزیر نے اللّٰلہ کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے دنیا کو اپنی مضبوط دفاعی صلاحیت کا مظاہرہ کر کے دکھایا، جس میں ہندوستان کے رافیل جہازوں کو گرانا اور میزائل حملوں کو ناکام بنانا شامل ہے۔ “ہندوستان اب سمجھ چکا ہے کہ پاکستان کو شکست دینا کوئی آپشن نہیں۔”

ڈاکٹر طارق نے سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اتحاد کو بھی سراہا اور کہا کہ تمام اراکین نے ملک کی عظمت اورخودمختاری کے لیے سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔

6 اور 7 مئی کی ہندوستانی جارحیت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس رات ہندوستان کے غرور کو خاک میں ملا دیا گیا۔ اب دنیا یہ پوچھ رہی ہے کہ پاکستان نے یہ کیسے کیا — تو اس کا جواب ہمارے جوانوں کے جذبے اور مہارت میں پوشیدہ ہے۔

وفاقی وزیر کاکہنا تھا کہ پاکستان نے سفارتی محاذ پر بھی کامیابی حاصل کی ہے۔ عالمی برادری نے کشمیر کے مسئلے کے حل اور یو این قراردادوں کے مطابق امن مذاکرات کی پاکستانی اپیل کو تسلیم کیا۔

“اللہ کے فضل سے پاکستان کی ذمہ دار قوم کی حیثیت سے پہچان ہوئی۔ اسلامی ممالک نے ہمیں مبارکباد دی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نےمزید کہا کہ اب ہر کوئی، بشمول ہندوستان، یہ سمجھ چکا ہے کہ پاکستان کو اپنا دفاع کرنا آتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں