54

درختوں کے ظالمانہ اور بے رحم قتل نے بچوں کی روح کو متاثر کیا ہے- ڈاکٹر مطیع اللہ ملک

کالج کی محنت اور طلباء کے جذبہ شوق شجر کاری کا خون ہوا-

ڈپٹی کمشنر اٹک اور محکمہ جنگلات سے انکوائری و تادیبی کارروائی کی اپیل-

اٹک(بیورو رپورٹ) تحصیل جنڈ کے مرکزی احاطہ پر موجود ایک پرائیوٹ کالج کی علاقائی شاخ میں زیر تعلیم طلباء ہاتھوں میں درختوں کی اہمیت اور ماحول دوست بینر اٹھا کر کوہاٹ، راولپنڈی شاہراہِ پر ریلی کی صورت درختوں کے بے دریغ قتل پر سراپا اجتجاج نظر آئے اور اپنے بیانات قلمبند کروائے- اطلاعات کے مطابق گزشتہ چھ سال کی انتھک محنت اور کوشش سے لگائے جانے والے تناور درختوں کو انتہائی بے دردی اور بے رحمی کے ساتھ مضبوط تناور درختوں کو درمیان سے کاٹا گیا- کالج کے پرنسپل ڈاکٹر مطیع اللہ ملک نے اپنے پیغام میں کہا کہ ان درختوں کی کٹائی نے جہاں ماحول دوست کوششوں کو روند ڈالا ہے وہاں درختوں کے بے رحم اور ظالمانہ قتل نے بچوں کی روح کو متاثر کیا ہے- انہوں نے کہا کہ پوری دنیا ماحول دوست سر توڑ کوششوں میں مصروف عمل ہے – لیکن یہ افسوس سے کہنا پڑھ رہا ہے کہ کالج کی محنت اور طلباء کے جذبہ شوق شجر کاری کا خون ہوا- انہوں نے ڈپٹی کمشنر اٹک اور محکمہ جنگلات سے انکوائری و تادیبی کارروائی کی اپیل کی ہے-

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں