ہارون کے دائیں ہاتھ کی حیثیت سے پہچانا جانے والا رضوان نامی اہلکار تین دن دودھ کی ٹرینگ کے بعد فوڈ انسپکٹر بن بیٹھا ، ذرائع
کوئی بھی ذمہ دار چاہے تو شواہد کے ساتھ اپنا موقف دے سکتا ہے جسکو ادارہ اپنی غیر جانبدرانہ پالیسی کے مطابق مناسب جگہ فراہم کرے گا
راولپنڈی ( مدثر الیاس کیانی سے ) راولپنڈی کنٹونمنٹ بورڈ کے فوڈ ڈیپارٹمنٹ میں ہارون نامی اہلکار کو انچارج لگائے جانے پر ایماندار اور فرض شناس ملازمین میں پریشانی کی لہر دوڑ گئی ہے.ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ہارون ظفر نے اپنے فرنٹ مین کے طور پر رضوان نامی ملازم کو رکھا ہوا ہے جو کنٹونمٹ بورڈ کے علاقوں میں فوڈ انسپکٹر بن کر دندناتا پایا جاتا ہے جبکہ موصوف کی تعیناتی ایک مالی کی سیٹ پر کی گئی تھی اس کے بعد دودھ میں پانی کی مقدار کو ناپنے کیلیے لاہور تین دن کی ٹرینگ کے بعد موصوف فوڈ انسپکٹر بن بیٹھے اور کماؤ پوت ہونے کی وجہ سے ان کی تمام کمیوں اور کوتاہیوں کو اعلی حکام کی جانب سے نظر انداز کر دیا گیا جبکہ موصوف پر یہ الزام بھی عائد ہے کہ اپنے ہی چیف پبلک ہیلتھ آفیسر کی کمزوریوں کو یہ دفتر کے باہر بتا دیتے ہیں جسکی وجہ سے وہ افسران جو انکو تبدیل کروانا چاہتے ہیں ڈر کر ان سے پیچھے ہٹ جاتے ہیں اور یوں رضوان نامی اہلکار جو خود کو انچارج ہارون کا دایاں ہاتھ بتاتے ہیں بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کی بجائے ڈبکیاں لگا رہے ہیں اور یہی وجہ ہے پورے کنٹونمنٹ بورڈ میں انکو ہارون کے رایٹ ہینڈ کے نام سے پہچانا جاتا ہے اس ضمن میں حقائق جاننے کیلئے ہارون ظفر اور رضوان کو کال کرنے پر بھی ٹیلی فون ریسیو نہیں کیا گیا لیکن اگر کوئی بھی ذمہ دار چاہے تو شواہد کے ساتھ اپنا موقف دے سکتا ہے جسکو ادارہ اپنی غیر جانبدرانہ پالیسی کے مطابق مناسب جگہ فراہم کرے گا.
